تحریری مقابلہ - (جام) اک جام تیرے نام کروں اور کچھ نہیں
★♥★♥★♥★
دنیا میں نیک نام کروں اور کچھ نہیں
ائے عشق تجھ کو عام کروں اور کچھ نہیں
کچھ لمحہ زندگی ہے اگر تو یہ ضد ہے اب
وہ بھی تمہارے نام کروں اور کچھ نہیں
صبح تمہاری پلکوں کی چھاؤں میں ہو طلوع
زلفوں میں تری شام کروں اور کچھ نہیں
اب جی تو چاہتا ہے کہ تجھ میں ہی گم رہوں
بس ایک یہی کام کروں اور کچھ نہیں
سردی کی سخت رات ہو یاروں کا ہو ہجوم
اک جام ترے نام کروں اور کچھ نہیں
فیضی وہ ایک بار مجھے مڑ کے دیکھ لے
میں بس اسے سلام کروں اور کچھ نہیں
★♥★♥★♥★
کاوش فکر: آپ کا فرازفیضی
کشن گنج بہار
Mobile No.: 9326187516
Angela
20-Nov-2021 09:17 PM
👏
Reply
Bushra Zaifi
20-Nov-2021 01:40 PM
اللہ علم میں مزید اضافہ کرے
Reply